Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, March 18, 2021

بھارتی ‏فوج ‏میں ‏پاکستانی ‏جاسوس ‏گرفتار۔۔

از / سمیع اللہ خان /صدائے وقت۔
____________________________________________
*بھارتی_فوج میں پاکستانی جاسوس آکاش گرفتار*
 یہ خبر آپ کو گودی۔میڈیا کبھی نہیں دکھائے گا، نہ اس پر آپ کو پرائم۔ٹائم دیکھنے کو  ملے گا کیونکہ ہندوستانی فوج میں گھس کر پاکستان کے لیے جاسوسی کرنے کے لیے گرفتار ہونے والا یہ شخص ہندو ہے
آکاش مہریا لکشمن گڑھ کا رہنے والا ہے، ۲۰۱۸ میں یہ فوج میں شامل ہوا، اور پھر بھارتی فوجی سسٹم کی خبریں پاکستان پہنچانے کا کام کرنے لگا
انٹلیجنس کے اے ڈی جی آفیسر اومیش مشرا نے یہ تسلیم کیا ہیکہ، آکاش نے بھارتی فوج کی کئی اہم معلومات پاکستانی خفیہ ایجنسی کو پہنچائی ہے 
 آکاش کےساتھ کئی خفیہ ایجنسیاں تفتیش کررہی ہیں 
آکاش پر Official Secret act کےتحت مقدمہ درج کیاگیاہے یہ بھی کہا جارہاہے کہ کسی پاکستانی خاتون سے منسلک ہوگیاتھا اور راز اسے پہنچاتا تھا۔
*موہن بھاگوت کہاں ہیں؟;*
ابھی کچھ ہی دنوں پہلے فسطائی شدت پسند تنظیم آر ایس ایس کے سرغنہ موہن بھاگوت نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ کوئی بھی " ہندو " کبھی ملک سے غداری نہیں کرسکتا، کبھی دہشتگرد نہیں ہوسکتا 
لیکن جب جب ہندوستان میں پاکستانی جاسوس پکڑ کے ثابت ہوجاتے ہیں وہ ہندو نکلتے ہیں
کشمیری سرحد کے فوجی کارروائیوں کے راز چرانے والا ارنب گوسوامی ابھی کچھ ہی روز پہلے طشت ازبام ہواہے ۔ یہاں تک کہ اب فوج میں بھی آکاش نام کا پاکستانی جاسوس پکڑا گیا ہے 
 یہ حقائق ہیں کہ بھارتی سرزمین کو ہمیشہ دھوکہ دینے والے اور اس سے غداری کرنے والے برہمنی سَنگھی ہوتے ہیں البته یہ لوگ چیخ چیخ کر دیش۔بھکتی کا اتنا بوال مچاتے ہیں کہ جو اصلی محب وطن ہوتےہیں وہ نفسیاتی طورپر اپنا دیش بھکتی کا جذبہ جانچنے لگ جاتےہیں اور ثابت کرنے میں جٹ جاتےہیں جبکہ اصول یہ ہیکہ چور زور زور سے چلّاتا ہیکہ فلاں چور ہے فلاں چور ہے_
آکاش ہندوستان سے غداری کرتے ہوئے گرفتار ہوا اور اسی طرح ایک بار پھر جھوٹے دیش۔بھکتوں کا یہ ٹولہ فرار ہوگیا
 فرنگیوں سے آزادی کی جدوجہد میں بھارتی کاز سے غداری کرکے آزادئ ہند کی جدوجہد کو نقصان پہنچانے والا آر۔ایس۔ایس ایسے موقعوں پر آنکھیں موند کر ہمالیہ کی پہاڑیوں میں برہمنی تپسیا کیلیے چھپ جاتاہے_

 *سمیــع اللّٰہ خان*
17 مارچ ۲۰۲۱ 
ksamikhann@gmail.com