Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, April 1, 2021

جامعہ عائشہ صدیقہ نورچک بسفی،مدھوبنی میں امارت شرعیہ کا دوسرا خصوصی مشاورتی اجلاس اختتام پذیر

                       صدائے وقت 
  مدھوبنی (یکم اپریل/پریس ریلیز ).
 
=============================
جامعہ عائشہ صدیقہ نورچک ضلع مدھوبنی میں اردو کی بقاء وتحفظ اور دینی وعصری تعلیمی اداروں کے قیام کے سلسلے میں مفکراسلام حضرت مولانا محمدولی رحمانی کی زير قیادت و   جناب قاضی محمدحسنین قاسمی ناظم جامعہ عائشہ صدیقہ کے زیر صدارت  اس  منعقد پروگرام میں مدھوبنی ضلع کے نقباء ونائب نقباء ،سکریٹری وصدر،  ائمہ وعلماء ،اوردانشوران قوم وملت سے حضرت مولانا مفتی محمدثناء الہدی قاسمی مدظلہ العالی نائب ناظم امارت شرعیہ نے سب سے پہلے  اجلاس کی کار گزاری لی جس میں یہ باتیں سامنے آئیں کہ گاؤں کی سطح پر لائبریری کا  قیام عمل می لایا جائے جس سے اردو کی بقاء اور تعلیم کا فروغ ہوسکے. اور گاؤں کی سطح پر یہ کام ہو اور اس کے لئے منتخب ذمہ داران کم ازکم جمعہ کوہی سہی اس کاجائزہ لیں،اور مولانا محمدحسنین نے فرمایا کہ ضلع مدھوبنی کےاندر جہاں مکتب نہیں ہے اور مکتب کی اشدضرورت ہے  تو وہاں کاجائزہ لےکر مجھے بتائیے میں پانچ مکتب کی ذمہ داری لیتاہوں اور ان شاءاللہ ان مکاتب کے اساتذہ کی تنخواہ کا انتظام کروں گا.تمام رپورٹ اور جائزہ لینے کےبعد حضرت مفتی محمدثناءالہدی قاسمی صاحب نائب ناظم امارت شرعیہ نے اپنے کلیدی خطاب میں فرمایا کہ چھ افراد پر مشتمل ایک کمیٹی ہوگی اور یہ کمیٹی تشکیل دے کر چھ اپریل تک امارت شرعیہ فہرست بھیج دیں اور جتنے رجسٹرڈ مکاتب قائم ہیں وہ  کام شروع کردیی اورایک اہم بات کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے فرمایا کہ "ہم اردو کی لڑائی اپنے گھر میں ہار گئے ، یعنی پہلے استقبالیہ کمرہ ہوتاتھا اب ڈرائنگ روم ہوگیا .پہلے دسترخوان ہوتاتھااب ڈائننگ ٹیبل ہوگیا. پہلے بیت الخلاء ہواکرتاتھا اب باتھ روم ہوگیا. پہلے درجہ ہواکرتاتھا اب کلاس ہوگیا. لہذا ہم پہلے اپنے گھروں میں اردو پڑھنے ، لکھنے کارواج ڈالیں،زبان بولنے سےبھی اور لکھنے سےبھی زندہ رہتی ہے، اور ہرعلاقے میں لوگ اپنے طورپرکوشش کریں کہ ان کے گاؤں ،محلہ یا شہر میں سرکاری اسکولوں ،سرکاری دفاتر اور سرکاری مقامات وغیرہ پر اردو کے نیم پلیٹ لگائے جائیں. اخیر میں "نصاب تعلیم کےرہنمااصول "کے مطالعہ کی تاکید فرمائی اوردعا پر مجلس  اختتام پذیر ہوا.اس موقع پر نقباء ،نائب نقباء،قاضی اعجاز صاحب ،قاضی رضوان احمدمظاہری ،ماسٹر مشتاق علی فہمی ،پروفیسر اشتیاق احمد،مولانامحمدضیاءالحق ندوی موجود رہے