Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, April 15, 2021

سہ ‏ سطحی ‏پنچایت ‏الیکشن ‏کے ‏ پہلے ‏ مرحلے ‏میں ‏پرامن ‏ پولنگ ‏

جون پور. اتر پردیش /صدائے وقت /15 اپریل 2021. 
============================== 
سہ سطحی پنچایت الیکشن کے پہلے مرحلے میں ضلع کے سبھی ووٹنگ مراکزپر پر امن ماحول میں ضلع پنچایت ممبر،بی ڈی سی اور گاؤں پردھان کیلئے دیہی عوام نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔کچھ بوتھوں پر معمولی شکایت کے علاوہ کوئی بڑی شکایات موصول نہیں ہوئی۔پنچایت الیکشن کی نگرانی کیلئے جمعرات کی الصبح ہی آئی جی زون وارانسی ایس کے بھگت پولیس لائن میں پہنچ گئے اور پولیس سپرٹنڈنٹ کے ساتھ کئی حساس بوتھوں کا دورہ کر حالات کا جائزہ لیا۔اس دوران سیکٹر،زونل مجسٹریٹ کافی سرگرم رہے اور دورہ کرتے ہوئے پولنگ مراکز کا جائزہ لیتے نظر آئے۔الیکشن کے دوران نصف آبادی(خواتینوں) کا جوش بوتھوں پر صاف نظر آیا۔صبح سے شروع ہوئے ووٹنگ عمل میں جیسے۔جیسے دھوپ کی تپش بڑھی ووٹروں کے جوش میں بھی اضافہ ہوتا رہا۔شام ہونے تک تقریباً پولنگ مراکز پر ووٹروں کی بھیڑ قطار میں اپنی پالی کا انتظار کرتی رہی۔
پنچایت الیکشن کے پہلے مرحلے میں ضلع کی سبھی سیٹوں پر ضلع پنچایت ممبر،بی ڈی سی اور پردھان کے عہدے کیلئے امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کرنے کیلئے ووٹروں کا ہجوم گھروں سے باہر نکل پڑا۔حالانکہ صبح ووٹنگ عمل کافی سست رفطار سے چلتا رہا اور 9بجے تک محض 11فیصدآبادی نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا تھا۔دھوپ کی تپش کے ساتھ ساتھ امیدواروں کے دلوں کی دھڑکن بڑھنے لگی اور سبھی امیدوار اپنے حق میں ووٹ دلانے کیلئے گھروں پر دستک دیکر ووٹروں کو باہر نکالنے کی کوشش میں لگ گئے۔دھوپ کی تپش میں اضافہ ہوتے ہی دیہی عوام کے حوصلے بھی تیزی سے بڑھ گئے اور نوجوان طبقہ خاص کر خواتینوں کا ہجوم گھروں سے باہر نکل پڑا۔نوجوانوں کے حوصلے کی وجہ سے 11بجے تک ووٹوں کی تعداد میں محض 22.70فیصد تک ہی پہنچی لیکن عوام کے حوصلے تیزی سے بڑھتے گئے اور بوتھوں پر عوام کو ہجوم امنڈتا گیا۔دوپہر میں پولنگ مراکز پر تعینات پولیس اہلکار کو لاٹھیاں پیٹ کر قطار میں لگانا پڑا اور ووٹنگ فیصد میں تیزی سے اضافہ ہوا۔دوپہر میں ایک بچے تک 32.56فیصد ووٹروں نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کر لیا اور دن کے اترنے کے ساتھ یہ سلسلہ چلتا رہا۔3بجے تک یہ تعداد 47.11تک پہنچی اور شام 5بجے تک 57.45فیصد ووٹروں نے امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کر بیلٹ پیپر کو پیٹی میں ڈال چکی تھی۔حالانکہ شام ہوتے ہی جیسے ہی دھوپ کی تپش کم ہوئی خواتین سمیت ضعیفوں کی تعداد پولنگ مراکز پر امنڈ گئی اور کافی لمبی قطار لگ گئی۔خاص کر مسلم اکثیریتی علاقوں میں روزہ کی وجہ سے دن میں کافی کم تعداد میں ووٹر اپنے گھروں سے باہر نکلے لیکن عصر کی نماز ہوتے ہی ان کے حوصلے بلند ہو گئے اور سبھی اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرنے کیلئے پولنگ مراکز پر پہنچ گئے۔دیر شام تک بوتھوں پر لوگوں کی قطار لگی ہوئی تھی۔ووٹنگ عمل ختم ہونے تک ضلع کی۔۔۔۔۔فیصد آبادی نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔الیکشن کے دوران ضلع مجسٹریٹ منیش کمار ورما،پولیس سپرٹنڈنٹ راج کرن نیئر پولیس فورس کے ساتھ درجنوں پولنگ مراکز کا دورہ کر حالات کا جائزہ لیا۔اس دوران افسران نے پولنگ مرکز کے باہر جمع بھیڑ ہو ہٹانے کی ہدایت دی۔آئی جی زون وارانسی ایس کے بھگت نے بھی پولیس لائن میں کیمپ کر پورے الیکشن کی نگرانی کرتے رہے۔