Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, April 12, 2021

تیز ‏ رفتار ‏کار ‏ ‏نے ‏ای ‏دکشا ‏کو ‏ ماری ‏ ٹکر ‏. ‏. ‏ تین افراد ‏کی ‏موت ‏

جون پور. اتر پردیش /صدائے وقت /12 اپریل 2021 
============================= 
جلالپور تھانہ حلقہ کے سرکونی گاؤں کے قریب لکھنو۔وارانسی قومی شاہراہ پر دیر شام تیز رفطار کار نے ای رکشاء کو ٹکر ماردی جس کے سبب میں ای رکشاء پر سوار دو مزدوروں کی جائے حادثہ پر ہی موت ہو گئی جبکہ ایک کی ضلع اسپتال میں علاج کے دوران موت ہو گئی۔حادثہ کے بعد مشتعل گاؤں والوں نے اہل خانہ کے ساتھ قومی شاہراہ پر جام لگا دیا۔تقریباً تین گھنٹے تک چلے جام سے شاہراہ پر پولیس کو روٹ ڈائیورٹ کر گاڑیوں کو دوسرے راستوں سے منزل کی طرف بھیجنا پڑا۔گھنٹوں کی مشقت کے بعد دیر شب اعلی افسران کی موجودگی میں کاروائی کی یقین دہانی کے بعد جام ختم ہوا۔
اطلاع کے مطابق جلالپور تھانہ حلقہ کے اجری گاؤں کا رہنے والا رویندر کمار 40،پرویش یادو38اور سہمل پور گاؤں کا رہنے والا سبھاش یادو35روزانہ گاؤں سے شہر میں آکر مزدوری کرتے تھے۔روزانہ کی طرح اتوار کی دیر شام کام ختم ہونے کے بعد تینوں سواری گاڑی سے سرکونی پہنچے جہاں سے اپنے گاؤں جانے کیلئے ای رکشاء پر سوار ہو گئے۔بتاتے ہیں کہ ای رکشاء ڈرائیور رکشاء کو لیکر شاہراہ پر کچھ ہی دور چلا تھا کہ سامنے سے تیز رفطار سے آرہی کار کارکشاء سے تصادم ہو گیا۔حادثہ میں رکشاء شاہراہ کنارے پلٹ گیا اور ڈرائیور سمیت تینوں شدید زخمی ہو گئے۔راہگیروں کی اطلاع پر پہنچے مقامی لوگوں نے پولیس کو اطلاع دیا جس پر پہنچی پولیس نے سبھی کو مقامی صحت مرکز لے گئے جہاں ڈاکٹروں نے دو کو مردہ قرار دیتے ہوئے ڈرائیور کی ابتدائی علاج کے بعد چھوڑ دیا جبکہ تیسرے زخمی حالت نازک دیکھتے ہوئے ضلع اسپتال ریفر کر دیا۔شاہراہ پر ہوئے حادثہ کے بعد گاؤں والے کار ڈرائیور پر شراب نوشی کر گاڑی چلانے کا الزام لگاتے ہوئے ہنگامہ کرنے لگے اور متوفی کے لواحقین کے ساتھ شاہراہ پر جام لگا دیا۔شاہراہ پر جام لگاتے ہوئے دونوں جانب گاڑیوں کی لمبی قطار لگ گئی۔جام کی اطلاع پر پہنچی پولیس نے مشتعل ہجوم کو سمجھانے کی کوشش کرتی رہی لیکن وہ اعلی افسران کو موقع پر بلانے کی ضد کرتے ہوئے جام کو نہیں ہٹایا۔ادھر شاہراہ پر جام کے بڑھتے دباؤ کو دیکھتے ہوئے پولیس کو روٹ ڈائیورٹ کرنا اور چھوٹی گاڑیوں کو جلالپور سے کیراکت کے راستہ جونپور کی طرف موڑ دیا گیا۔گھنٹوں چلے جام کی اطلاع ملتے ہی اعلی افسران موقع پر پہنچے گئے اور مشتعل ہجوم کو کاروائی سمیت متوفی کو امداددلانے کی یقین دہانی کراتے ہوئے جام کو ختم کرایا۔ادھر ضلع اسپتال میں علاج کے دوران پیر کی صبح تیسرے زخمی کی بھی موت ہو گئی۔اطلاع ملتے ہی پہنچی پولیس نے لاشوں کو قبضہ میں لیکر پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج کاروائی میں مصروف ہو گئی ہے۔