Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, May 4, 2021

ہندوستان میں پہلی بار انسانوں سے جانوروں میں پھیلا کورونا، 8 ببر شیر کووڈ پازیٹو. ‏ بھوک ‏کی ‏ کمی ‏، ‏ناک ‏بہنا، ‏ چھینک ‏، ‏ کھانسی ‏ اور ‏ سانس ‏کی ‏ تکلیف ‏ جیسی ‏ علامات ‏. ‏. ‏

حیدرآباد. /صدائے وقت /ذرائع /5مئی 2021. 
================) =============
کورونا وائرس کی دوسری لہر سے انسان تو پریشان ہیں ہی، اب جانوروں پر بھی کووڈ کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کےمطابق ہندوستان میں پہلی بار انسانوں سے جانوروں میں کورونا پھیلنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ حیدر آباد کے چڑیاخانہ میں کچھ ببر شبیر کورونا پازیٹو ہو گئے ہیں۔ اس خبر سے لوگوں میں دہشت پھیل گئی ہے اور اس بات کو لے کر بھی اندیشہ ظاہر کیا جانے لگا ہے کہ اگر جانوروں سے انسانوں میں کورونا پھیلنا شروع ہوا تو مزید مشکلیں بڑھ جائیں گی۔
حیدر آباد کے نہرو جولوجیکل پارک میں 8 ببر شیر کورونا پازیٹو پائے گئے ہیں۔ ان آٹھوں شیروں میں چار شیر اور چار شیرنیاں ہیں۔ آر ٹی-پی سی آر ٹیسٹ کرانے پر پتہ چلا ہے کہ یہ آٹھوں شیر کورونا وائرس کے پرانے ویریئنٹ سے متاثر ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ 19 اپریل کو سنٹر فار سیلولر اینڈ مالیکیولر بایولوجی (سی سی ایم بی) میں ان شیروں کے سویب جانچ کے لیے بھیجے گئے تھے۔ اس کے بعد یہ تصدیق ہوئی کہ آٹھوں شیر کورونا پازیٹو ہیں۔ سی سی ایم بی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر راکیش مشرا نے بتایا کہ یہ شیر کافی تیزی سے ٹھیک ہو رہے ہیں۔ یہ شیر ٹھیک سے کھانا بھی کھا رہے ہیں۔ ہم نے شیروں کے ساتھ کس طرح سے پیش آنا ہے، اس کی تفصیل چڑیا گھر کے ملازمین کے ساتھ شیئر کر دیا ہے۔ اس میں شیروں کی غذا اور خیال رکھنے کے طریقے لکھے گئے ہیں۔
نہرو جولوجیکل پارک کے افسران نے بتایا کہ شیروں کا سیمپل لینے کے لیے پہلے انھیں بیہوشی کی دوا دے کر سلا دیا گیا۔ اس کے بعد ان کے ناک، گلے اور ریسپریٹری ٹریکٹ سے سویب نکالا گیا۔ یہ سیمپل تب لیے گئے جب یہ سارے شیر سانس لینے کے معاملے میں دقت محسوس کر رہے تھے۔ یہ زیادہ چھینک رہے تھے اور ہانپ  رہے تھے۔ سی سی ایم بی کی جانچ میں پتہ چلا ہے کہ ان آٹھوں شیروں میں تشویش  پیدا کرنے والا انفیکشن نہیں ہے۔ کیونکہ ان کے جسم میں کورونا کا کوئی نیا ویریئنٹ نہیں ہے۔ ان شیروں کے کھانے پینے میں کوئی کمی نہیں ہے۔ ان کی دوائیاں چل رہی ہی