Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, May 1, 2021

اعتکاف. ‏. ‏. ‏. ‏. ‏. ‏. ‏

 
از/مولانا محمدنعیم الدین غازی پوری ؔ/صدائے وقت. 
+++++++++++++++++++++++++++++
فضیلت اعتکاف:۔
 معتکف یعنی اللہ کی رضا جوئی حاصل کرنے کیلئے مسجد میں قیام کرنے والا اپنے اس عمل سے یہ ظاہر کرتا ہے کہ اس نے اپنی زندگی میںہی اپنے سب گھر بار کو چھوڑ کر خدا کے گھر میں بسر کرلیا،حضرت علی ؓکے صاحبزادے حضرت امام حسین  ؓنے فرمایا کہ رسول مقبول  ﷺ ارشاد فرمایا کرتے تھے کہ رمضان المبارک کے آخری عشرہ میں معتکف ہونا دوحج اور دو عمرہ کرنے کے برابر ہے ۔
کشف الغمہ جلد اول ص ۔ ۲۱۲

تعریف اعتکاف :۔ 
وہ مسجد جہاں اذان اور جماعت کے ساتھ نماز ادا کی جاتی ہو ۔ اس میں اللہ کی رضا حاصل کرنے کے مقصد سے قیام کرنا اعتکاف ہے ۔

اقسام اعتکاف : ۔
 اعتکاف کی تین اقسام  ہیں-

 اعتکاف کی پہلی قسم یہ کہ منت مانی ہو کہ خداوند عظیم کے فضل واحسان سے فلاں کام بخیر وخوبی انجام پائے ۔ یا میرا فلاں عزیز بیماری سے نجات حاصل کر کے صحت یاب ہو ، تو میں خداوند کے فضل اور احسان کا شکر ادا کرنے کے لئے اتنے دن کا اعتکاف کروں گا۔

اعتکاف کی دوسری قسم سنت مؤکدہ کہلاتی ہے یعنی بیسویں رمضان المبارک کو سورج غروب ہو تے وقت اعتکاف کی نیت کرتے ہوئے مسجد میں موجود ہو اور پورے عشرہ اعتکاف کرے یعنی مسجد میں ہی قیام کرے اور عید الفطر کا چاند دیکھ کر اعتکاف ختم کرے۔

 اعتکاف کی تیسری قسم وہ نفلی اعتکاف کی ہے یعنی غیر مشروط ہے ,اس میں روزہ ہو نا لازمی ہیں، اور نہ ہی خاص وقت مقررہے ،بلکہ مسجد میں داخل ہوتے وقت یہ نیت کرے کہ میں خدا کی رضا جوئی کیلئے اتنے وقت تک مسجد میں قیام کر رہا ہوں ۔ جب تک وہ مسجد میں قیام کررہاہو ۔ اورجب تک وہ مسجد میں نماز، تسبیح و تہلیل اور تلاوت کلام مجیدمیں محور ہے گا ، اور جب مسجد سے چلا جائے گا ۔ تو اعتکاف بھی ختم ہو جائے گا ۔ یہ اعتکاف عارضی طور پرہو تا ہے۔

،،مسائل اعتکاف،، 
 
۱۔سوال ۔ اعتکاف کا لغوی معنیٰ کیا ہے؟
جواب۔ اعتکاف کے معنٰی ٹھہرنا ، رکے رہنا ۔

۲۔سوال۔ اعتکاف کے اسلامی واصطلاحی معنٰی کیا ہیں۔
جواب-اعتکا ف نا م ہے، نفس کو دنیاوی لذتو ں سے باز رکھنا ، مسجد میں متعینہ مد ت{ ایک خاص وقت }کے لئے گوشہ نشین ہونا ،اور اپنے دل کواللہ سےوابستہ کرنا۔ 

۳۔سوال۔اعتکاف کس وقت کیا جاتاہے ۔ 
جواب۔ رمضان المبارک کے آخیر کا دس روزمرد کو مسجد میں عورت کو اپنے گھرمیں اللہ کے لئے اس نیت سے بیٹھنا کہ پیشاب یاپاخانہ و غیرہ کے ضرورت کے بغیر باہر نہ جائے۔

 ۴۔سوال۔ اعتکا ف فر ض ہے یا سنت ؟
جواب ۔اعتکاف یہ ایسی سنت مؤ کدہ کفایہ ہے کہ سب کے ذمہ اس کا اداکرنا ضروری ہے، لیکن اگر بستی میں سے ایک شخص اعتکاف کرلے تو سب کی طرف سے کافی ہے۔ ورنہ سب گنہگار ہو ں گے اور ثواب صرف معتکیف کو میلے گا۔

۵۔سوا ل ۔اعتکاف کاثواب کیا ہے؟
جواب۔ حضرت علیؓ بن حسینؓ اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص رمضان میں دس روزکا اعتکا ف کر ے اس کو دو حج اور دو عمرہ جیسا ثواب ہوگا۔بیہقی۔۔۔

۶۔سوا ل۔ اعتکاف کے بارے میں قرآن میںبھی آیا ہے ؟
جوا ب ۔اعتکاف کے بارے میںقرآن کے پارہ نمبر ۲؍آیت نمبر ۱۸۷  میں ہیں کہ ۔تم اپنی بیوی سے مباشرت مت کرو جس وقت تم مسجد میں معتکف ہو۔  {اعتکاف کی حالت میں بیو ی سے خاص ملاقات نہیں کر سکتے البتہ وہ آکرضروری بات کر سکتی ہیں اور سر وغیرہ دبا سکتی ہے}

۷۔سوا ل۔ اعتکاف کی فضیلت کیا ہے ؟
جواب۔ حدیث میں ہے کہ اعتکاف کر نے والے کو ایام اعتکاف میں ہر وقت وہی ثواب ملتا ہے ،جو کہ نمازی کو نماز میں ملتاہے۔
 
۸۔سوا ل۔ اعتکاف کے کیا فائدے ہیں ؟ 
جواب۔ اعتکاف میں یہ فائدے ہیں ۔
 
 ۱۔ اعتکاف کرنے والا گویا اپنے تمام بدن اور تمام وقت کو خدا کی عبادت کے لئے وقف کر دیتاہے۔ 

 ۲۔دنیا کے جھگڑوں اور  بہت سے گناہوں سے محفوظ رہتا ہے۔  

۳۔ اعتکاف کی حالت میں اسے ہر وقت نماز کا ثواب ملتا ہے کیونکہ اعتکاف سے اصل مقصود یہی ہے کہ معتکف ہر وقت نماز اور جماعت کے انتظار اور اشتیاق میں بیٹھارہے۔ 
۴۔ اعتکاف کی حالت میں معتکف فرشتوں کی مشابہت پیداکرتا ہے کہ ان کی طرح ہر وقت  عبادت اور تسبیح وتقدیس میں رہتا ہے۔  
 
۵۔ مسجد چونکہ خدا تعالیٰ کا گھر ہے، اس لئے اعتکاف میں معتکف خدا تعالیٰ کاپڑوسی بلکہ اسکے گھر میں مہمان ہوتا ہے۔ 
تعلیم الاسلام چوتھا حصہ صفحہ نمبر ۷۹ ؍۸۰""
   
۹۔سوا ل۔ اعتکاف کتنے دن کا ہو تا ہے ؟ 
جواب۔ اعتکاف رمضان شریف کی بیسویں تاریخ کے دن چھپنے {مغرب سے پہلے}سے ذرا پہلے سے رمضان کی انتیس یا تیس تاریخ جس دن عید کا چاند نظر آئے  اس تاریخ کے دن سورج چھپنے تک مسجد میں بیٹھنا اسی کو اعتکاف کہتے ہیں اس کا بڑا ثواب ہے۔

۱۰۔سوال۔ کم سے کم کتنے دن کا اعتکاف کیا جا سکتا ہے؟
جواب- کم سے کم میں اعتکاف کے بارے میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب بھی تم مسجد آؤ اعتکاف کی نیت کر لو۔ ہاں! رمضان المبارک میں اگر کوئی شخص ۱۰؍دن کااعتکاف نہیں کرتا مگر وہ کچھ دن کیلئے جیسے ۳؍دن یا پانچ دن یا ۲۴؍گھنٹہ کے لئے یا اس سے کم تو بھی اعتکاف کیا جاسکتا ہے ۔ثواب ملے گا ۔ مگر محلہ میں سے کسی ایک کو تو رمضان کے آخر ی عشرہ اعتکاف کر نا ہو گا ورنہ سب گنہگار ہو نگے۔

۱۱۔سوال ۔معتکف کو مسجد میںکتنا سامان رکھنا چاہئے؟
جواب۔ معتکف کو مسجد میں اپنے ضروری سامان کم سے کم اور ادب کے ساتھ رکھنا چاہئے جس سے اسکی ضرورت پوری ہو جائے جا ئزہے۔ 

۱۲۔سوال ۔معتکف کو مسجد میں خلوت گاہ بنانے یا پردہ ڈالنے کا اہتمام کرنا کیسا ہے؟
جواب۔ پیارے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا اس طرح بندوبست فرمایا کہ مسجد میں ایک چٹائی سے پردہ کرتے اور اسی میں رہتے اور حضورصلی علیہ وسلم نماز کے  وقت یا دینی پروگرام کے وقت بھی خود رونق افروز ہو جاتے تھے{یعنی باہر آجاتے تھے}معتکف اعتکاف کے دوران پردہ ڈالے مگر نماز یا دینی مجلس کے وقت پردہ کو سیمٹ لینا چاہئے۔

۱۳۔سوال ۔معتکف کو اعتکاف کی حالت میں کسی سے بات کرنا کیسا ہے؟
جواب۔ معتکف کو بلا ضرورت کے گفتگو کرنااد بِ مسجد اور اعتکاف کے خلاف ہے، مسجد کا اہتما م کرنی چاہئے دنیا وی باتوں سے پرہیز کرنا چاہئے۔

۱۴۔سوال ۔طبی وشرعی ضرورت کے وقت معتکف کو مسجد سے نکلنے کی اجازت ہے یا نہیں ؟
جواب۔ اعتکاف کی حالت میں مسجد سے باہر جانا اِن کا موں میں جائز ہے، جیسے پا خانہ ،پیشاب ، غسل جنابت {فر ض غسل}، کھانا لا نا اگر کوئی نہ ہو تو گھر سے کھانا لاکر مسجد میں کھانا شرعی ضرورت جیسے جمعہ کی نماز کے لئے اگر اس مسجد میں جمعہ کی نماز نہیں ہو تی ہو تو  جائے اور اپنی ضرورت کو پوری کر کے فوراً مسجد میں جائے جہاں اعتکاف کیاہے ، عورتیں اپنی ضرورت کو پوری کر کے گھر کے جس حصہ میں اعتکاف کی ہوں وہا ں پر فوراً جائے۔

۱۵۔سوال۔جس مسجد میں اعتکاف کیا اس مسجد میں جمعہ کی نماز نہیں ہوتی ہو تو کب جمعہ کی نماز کے لئے جاناہوگا؟
جواب۔ اپنی مسجد کے قریب والی جامع مسجد جہا ں جمعہ کی نماز پڑہائی جاتی ہو وہاں جمعہ کی نماز کے لئے اس وقت جائے کہ تحیۃالمسجد اور سنتِ جمعہ وہاں پڑھ سکے اور بعد نماز کے بھی سنت پڑہنے کے لئے ٹھہرنا جائزہے، اس مقدار وقت کا اندازہ معتکف کی رائے پر چھوڑدیا گیا ہے، اگر اندازہ غلط ہو جائے یعنی کچھ پہلے پہنچ جائے تو کوئی حرج نہیں ۔

۱۶۔سوال۔  معتکف نماز جنازہ میں شریک ہو سکتا ہے یا نہیں ؟
جواب۔ معتکف اگر نفل اعتکاف کیا ہے تو کوئی حرج نہیں کہ وہ جنازہ میں شریک ہو ،مگر اعتکاف کیلئے بیٹھتے وقت اسکی نیت ہو کہ میں جنازہ میں شریک ہونگا ، اور سنت مئوکدہ علی الکفایہ والے جنازہ میں شریک نہیں ہو سکتے اگر ہو نگے تو بعد رمضان ایک دن کا روزہ رکھ کر{چوبس گھنٹہ} اعتکاف کرنا ہوگا۔
مسائل رفعت قاسمی

۱۷۔سوال۔ اعتکاف میں کون کون سے ایسے کام ہیں جن سے اعتکاف ٹوٹ جاتایا ختم ہو جاتایااس کا کر نا ناجائز ہے؟
جواب۔ جماع کرنا چا ہے، جا ن بجھ کر ہو یا بھولے سے ،اعتکاف کا خیال نہ رہنے کے سبب سے مسجد میں کیا جائے یا مسجد سے باہر ہر حال میں اعتکاف باطل اورختم ہو جاتا ہے،ناجائز ہے۔ اور جو کام جماع کے دا عی ہیں جیسے بوسہ لینا ،یا پکڑنا چھونا یہ بھی حالت ِ اعتکاف میں ناجائز ہیں، مگر ان سے اعتکاف ختم نہیں ہو تا،یہاں تک کہ منی نہیں نکلا ، صرف خیال اور فکر سے اگر منی نکلا ہو تو اعتکاف ختم نہ ہو گا۔

۱۸۔سوال۔  عورت اپنے اعتکاف کی جگہ پر ہی سو ئیگی یا اور کسی جگہ جاسکتی ہے؟
جواب۔ اگر کوئی عورت اعتکاف کرے تو اپنے گھر میں جہاں نماز پڑھنے کے لئے جگہ مقررکر رکھی ہو اس جگہ پابندی سے جم کر بیٹھے فقط ،پیشاب یا پاخانہ کی مجبوری  سے تو وہاں سے اٹھنا درست ہے،اگر کوئی کھانا پانی دینے والا ہوتو کھانے کے لئے بھی نہ اٹھے ہر وقت اسی جگہ بیٹھی رہے اور وہیں سوئے۔

۱۹۔سوال۔ اگر عورت کو حالت ِاعتکاف میں حیض یا نفاس آجائے تو؟
جواب۔ اعتکاف چھوڑدے اس میںدرست نہیں ہے۔

۲۰۔سوا ل۔عورت کے لئے شوہر کی اجازت ضروری ہے؟
جواب۔ عورت کا اگر شوہر ہے تو اعتکاف اس کی اجازت کے بغیر نہ کرے ۔

۲۱۔سوال۔ اعتکاف کی حالت میں بے ضرورت کسی دنیاوی کام میں مشغول ہو نا کیسا ہے؟
جواب۔ مکروہ تحریمی ہے{مکروہ اس کو کہتے ہیں کہ جس چیز سے اللہ اور اسکے رسول  ﷺ راضی نہ ہو اس کو مکروہ کہتے ہیں،مکروہ تحریمی حرام تو نہیں ہے ،مگر حرام  کے قریب ہے} جیسے بلا ضرورت خرید و فروخت یا تجارت کا کو ئی کام کرنا ہاں جو کام نہایت ضروری ہو مثلاًگھر میں کھانے کو نہ ہو اوراس کے سوا کوئی دوسرا شخص قابلِ اطمینا ن خرید نے والا نہ ہو ایسی حالت میں خرید و فروخت کرنا جائز ہے، مگر تجارت کا سامان مسجد میں لاناکسی حالت میں جائز نہی ںہے۔
  
۲۲۔سوال۔ کسی کو اجرت دیکر اعتکاف کرانا کیسا ہے؟
جواب۔ اجرت دیکر اعتکاف کرانا جا ئز نہی ںہے کیوںکہ عبادت کے لئے اجرت دینا اور لینا دونوںناجائز ہے۔

۲۳۔سوال۔روزہ رکھنے کی طاقت نہیں تو کیا اعتکاف مسنون ہو جائیگا؟
جواب۔ مسنون اعتکاف کے لئے روزہ شرط ہے لہٰذا روزہ کے بغیر اعتکاف نفلی ہے، مسنون اعتکاف نہی ںہے۔فتاویٰ رحیمیہ جلد نمبر۳صفحہ نمبر۱۱۰۔

۲۴۔سوال۔اعتکاف کے لئے مسجد کی چادر یں اوربجلی کا استعمال کر ناکیسا ہے؟
جواب۔ اعتکاف کے لئے خیمہ بنانا مستحب ہے، اگر کسی نے مسجد میں اعتکاف کے لئے چادر یںرکھی ہیںتو مضائقہ نہی ںہے، مسجد کے پیسوں سے خریدی ہوئی ہیں تو اس کو خیمہ کے لئے استعمال کرنادرست نہیں ہے اوربجلی وغیر ہ کا بھی یہی حکم ہے،

۲۵۔سوال۔نفل اعتکا ف ٹوٹنے پر قضا کا کیا حکم ہے؟
جواب۔ نفلی اعتکاف کی قضا واجب نہیں اس لئے کہ وہ مسجد سے نکلنے سے نہیں ٹوٹتا بلکہ ختم ہوجاتاہے۔ مسا ئل رفعت قاسمی جلد نمبر ۵ صفحہ نمبر ۳۰
 
۲۶۔سوال۔مسنون اعتکاف کی قضا کا کیا حکم ہے؟
جواب۔ جس دن کا اعتکاف ٹوٹاہے اس دن کے اعتکاف کی قضاروزہ سمیت لازم ہے لیکن بہتر ہے کی رمضان کے بعد دس دن روزے سمیت قضا کر ے ۔
  فتاویٰ رحیمیہ جلد نمبر۳ صفحہ نمبر 10
                     چیر مین =اسلامک ہلپ لائن