Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, May 10, 2021

غیر اختیاری حالات

از/عبداللہ ممتاز /صدائے وقت 
==============================
مسلسل موت کی خبریں آرہی ہیں، کورونا پورے ہندوستان میں رقص کر رہا ہے، موت ہر شخص کو اپنے سے بالکل قریب نظر آرہی ہے، مختلف شعبۂ حیات سے تعلق رکھنے والی کئی بڑی بزرگ ہستیاں اور شخصیات اور کئی جواں سال معروف علماء کے گزرنے سے ہم سب کے دلوں پر موت کا خوف طاری ہے، کئی سرکردہ شخصیات کے سخت علیل ہونے یا کورونا مثبت ہونے کی خبریں بھی موصول ہو رہی ہیں، جن میں مولانا محمود اسعد مدنی اور علامہ یوسف القرضاوی کے نام بھی شامل ہیں، اول کی علالت اور دوم کے کورونا مثبت کی خبریں وائرل ہیں، نیوز چینلوں نے الگ لوگوں کے دلوں میں موت کی دہشت برپا کردی ہے، قبرستانوں میں جگہ کم پڑ رہی ہے اور شمشان گھاٹ میں لکڑیاں، ایسے میں حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کا ایک ملفوظ نظر سے گزرا جو ان حالات کے لیے بڑا موزوں معلوم ہوا. پیش خدمت ہے.
حضرت تھانوی رحمہم اللہ کا ملفوظ:
جنگ کے خطرات پر اظہار تشویش کیا گیا تو فرمایا کہ غیر اختیاری امور کے متعلق زیادہ تشویش نہ کرنی چاہئے، بس دعاء عافیت کرتا رہے اور بے فکر رہے؛ کیوں کہ بہرحال ایک دن مرنا تو ضرور ہے ۔  اور موت قبل از وقت آ نہیں سکتی. پھر فرمایا کہ یہ عجیب بات ہے کہ اگر ایک ساتھ مثلا ایک ہزار آدمی بم کے گرنے سے مرجائیں تو اس سے بڑی وحشت ہوتی ہے اور اگر وہی ایک ہزار ایک ایک کرکے مختلف اوقات میں مریں جیسا کہ عموما واقع ہوتا ہی رہتا ہے تو اس سے اتنی وحشت نہیں ہوتی؛ حالاں کہ فرق کی کوئی وجہ نہیں. اگر ہر شخص یہ سمجھ لے کہ مجھے ایک دن ضرور مرنا ہے چاہے اکیلا مروں چاہے بہت سے لوگوں کے ساتھ مروں میرے لیے یکساں ہے تو ایسے خطروں سے زیادہ وحشت نہ ہو. ہر شخص صرف اپنے ہی مرنے کا خیال کرے، دوسروں کے مرنے کا خواہ مخواہ کیوں تصور کرے. رہا اپنا مرنا سو تو واقع ہونا ہی ہے  اور یہ بھی یقینی ہے کہ موت ، نہ وقت مقرر سے پہلے واقع ہوگی اور نہ بعد میں ( لا يستقدمون ساعة ولا يستاخرون ). اس کی فکر میں پہلے سے ہی خواہ مخوا کیوں پریشان ہو. (ملفوظات حکیم الامت:۱۰/۲۸)
موت سے فطری وحشت تو امر طبعی ہے، وباؤں سے بچنے کی نبوی ہدایات بھی ہیں؛ لیکن بہت زیادہ خوف میں مبتلا ہونے کے بجائے اپنے معمولات پر توجہ دیں، ماہ مقدس سے خوب فائدہ اٹھائیں، توبہ واستغفار کریں، موت کو تو اپنے مقررہ وقت پر آنا ہی ہے. ہمیں بھی دعاؤں میں یاد رکھیں.

عبداللہ ممتاز.