Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, May 13, 2021

دارالعلوم ‏ دیوبند ‏کے ‏ استاد ‏و ‏ جمعتہ ‏العلماء ‏کے ‏ اہم ‏ رکن ‏ مولانا .حبیب ‏الرحمن ‏ اعظمی ‏کا ‏انتقال ‏

*دار العلوم دیوبند کے مایہ ناز استاد حدیث، تذکرہ علماء اعظم گڑھ کے مصنف، جمعیۃ علماء ہند کی ورکنگ کمیٹی کے فعال رکن، دار العلوم دیوبند کے رسالہ ترجمان کے سابق مدیرحضرت مولانا حبیب الرحمن اعظمی صاحب جوار رحمت میں*

ممبئ.. مہاراشٹر /صدائے وقت /13/مئ  :پریس ریلیز. 
==============================
 جمعیۃعلماء کے حلقے میں یہ خبر بجلی بن کر گری کہ آج دوپہر میں دار العلوم دیوبند کے استاد حدیث اور جمعیۃعلماء ہند کے ایک اہم ستون مولانا حبیب الرحمن اعظمی رح نے اپنے وطن مالوف میں اس عالم فانی کو الوداع کہا انا للہ وانا الیہ راجعون
جمعیۃعلماء مہاراشٹر کے صدر مولانا مستقیم احسن اعظمی صاحب نے مولانا مرحوم کی وفات پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ مولانا کے انتقال سےجمعیۃ
علماء ایک فعال اور مدبر قائد سے محروم ہو گئی ہے، جس کی تلافی بظاہر ممکن نظر نہیں آرہی ہے۔

جمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ الحاج گلزار احمد اعظمی صاحب نے مولانا مرحوم کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ تقریباً چالیس سال سے مولانا موصوف دار العلوم دیوبند اور جمعیۃعلماء ہند دونوں سے وابستہ تھے اور دونوں جگہ ان کو کلیدی حیثیت حاصل تھی، قحط الرجال کے اس دور میں مولانا جیسی شخصیت کا اٹھ جانا جماعت اور دار العلوم دیوبند دونوں کے لئے ہے۔ عظیم خسارہ ہے۔
جمعیۃ علماء مہاراشٹر کی مجلس عاملہ کے رکن مولانا محمد عارف عمری نے کہا کہ مولانا حبیب الرحمن اعظمی رح تدریس کے ساتھ ساتھ تصنیف وتالیف کے میدان میں مہارت رکھتے تھے، ان کی  کتاب تذکرہ علماء اعظم گڑھ علم و تحقیق کا شاہکار ہے، اسی طرح ترجمان دار العلوم میں برسوں ان کے قلم سے لکھے ہوئے اداریے محققین کی رہنمائی کرتے رہیں گے۔

جمعیۃعلماء مہاراشٹر کے جنرل سیکریٹری مولانا حلیم اللہ صاحب قاسمی نے مولانا مرحوم کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ مولانا مرحوم جمعیۃعلماء کے ایک خاموش اور مفکر ستون تھے، جس کے منہدم ہوجانے سے ہم وابستگان جمعیۃ یتیمی کا احساس کر رہے ہیں۔
آپ کا درسِ حدیث اپنے خاص رنگ و آہنگ کی وجہ سے طلبہ و علماء میں بے پناہ مقبول تھاـ
آپ کو علم حدیث و فن اسماء الرجال پر بے پناہ درک حاصل تھا۔اسی وجہ سے آپ کو ابن حجر ثانی کہا جاتا تھا ۔
آپ تاریخ پر بھی گہری نظر رکھتے تھے۔

مولانا حلیم اللہ قاسمی نے جمعیۃعلماء کی جملہ اکائیوں، جماعتی احباب اور ائمہ مساجد سے مولانا مرحوم کے لئے ایصال ثواب کی درخواست کی
واضح رہے کہ مولانا مرحوم اپنے وطن جگدیش پور اعظم گڑھ میں رمضان المبارک کی تعطیل گزارنے کے لئے گئے ہوئے تھے، چند روز پہلے وہیں بیماری کا حملہ ہوا، آکسیجن لیول کم ہوجانے کی وجہ سے قریب کے ایک نرسنگ ہوم طاہر میموریل میں داخل کئے گئے، جہاں آج انھوں نے آخری سانس لی، آج رات میں نو بجے وطن مالوف جگدیش پور میں تدفین عمل میں آئے گی۔

جمعیۃ علماء مہاراشٹر