Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, May 3, 2021

ضلع ‏پنچایت ‏الیکشن ‏میں ‏کئ ‏قد ‏ آور ‏ نیتا ؛کی شاخ ‏ داؤ ‏پر ‏ لگی ‏. ‏. ‏ کچھ ‏نے ‏ تو ‏ فتح ‏ حاصل ‏کی ‏ اور ‏ کچھ ‏کو ‏ شکست ‏کا ‏ سامنا ‏ کرنا پڑا ‏

دھننجئے سنگھ کی بیوی کامیاب تو ماڈل دکشا سنگھ و پارس یادو کی بہو کو شکست کا سامنا
جون پور .. اتر پردیش /صدائے وقت /خصوصی نمائندہ /3 مئی 2021. 
==============================
ضلع پنچایت کے الیکشن میں ضلع میں کئی قدآوروں کی شاخ داؤ پر لگ گئی۔کچھ نے اپنے امیدواروں کو فتح دلاکر سیاست میں اپنا لوہا منوا لیا لیکن بیشتر قدآوروں کو عوام نے نکار دیا اور انھیں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ضلع میں پنچایت الیکشن کے میدان میں فلم اداکارہ سے لیکر مافیا اور بڑے بزنس مین نے خوب پیسہ خرچ کیا لیکن کسی کے حصہ میں فتح تو کئی قدآوروں کو شکست ملی۔ضلع پنچایت کے بیشتر 83 وارڈوں میں ووٹوں کی گنتی پیر کی صبح تک جاری رہی اور دوپہر بعد فتح امیدواروں کو کلکٹریٹ سے سرٹیفکیٹ تقسیم کیا گیا۔
لکھنو میں بلاک پرمکھ اجیت سنگھ قتل معاملے میں ملزم ضلع کے قدآور لیڈر سابق ممبر پارلیمنٹ دھننجے سنگھ کی اہلیہ شری کلاں سنگھ نے ضلع پنچایت ممبر کے وارڈ نمبر 45 سے اپنے حریف امیدوار ضلع پنچایت صدر راج بہادر یادو کی اہلیہ راج کماری دیوی کو بڑے فاصلے سے شکست دیکر یکطرفہ فتح حاصل کر لیا۔ شری کلاں کو ضلع پنچایت صدر کے عہدے کے مضبوط دعویدار مانا جا رہا ہے۔ ضلع پنچایت ممبر کے الیکشن میں سب کی نگاہیں اس سیٹ پر لگی ہوئی تھی۔  وارڈ نمبر 45 سے سابق ممبر پارلیمنٹ دھننجئے سنگھ کی اہلیہ سریکالا دھننجئے سنگھ نے پہلے دور سے ہی برتری برقرار رکھی تھی۔ وہ آخری چکر تک رہنمائی کرتی رہی۔ انہوں نے کل 14827 ووٹ حاصل کیے جبکہ حریف امیدوارراج کماری دیوی صرف 3524 ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔ شری کلا نے 11293 ریکارڈ ووٹوں سے فتح حاصل کی۔دوسرے نمبر پر بکشا بلاک کا وارڈ نمبر 26 لوگوں کی نگاہوں پر تھا جہاں فلم اداکارہ، ماڈل اور فیمینا مس انڈیا کی رنر اپ دکشاسنگھ میدان میں تھی۔ اپنے پرچہ نامزدگی سے لیکر الیکشن کی تشہیر تک چرچہ میں بنی رہی ماڈل دکشا سنگھ کودیرشا تک آنے والے نتیجے میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اس وارڈ میں بی جے پی کی حمایت یافتہ امیدوار نگینہ سنگھ نے لگ بھگ 2 ہزارووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کیا۔ اس کے علاوہ ضلع کے سب سے قدآور  لیڈرں میں شماری ہونے والے سابق کابینہ وزیر انجہانی پارسناتھ یادو کا کنبہ ان کی شاخ کو بچانے میں ناکام ثابت ہوا۔اپنے آبائی گاؤں برسٹھی کے وارڈ نمبر 51 سے الیکشن لڑ رہی ان کی لندن ریٹرن بہواروشی یادو کافی جوش کے ساتھ میدان میں تھی لیکن یہاں بی ایس پی کی حمایت یافتہ امیدوار پریتی پال نے فتح حاصل کر لیا۔ پریتی پال نے 492 ووٹوں سے اروشی یاد کو شکست لیکر سیٹ پر قبضہ کر لیا۔