Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, June 6, 2021

یوپی انتظامیہ نے رام پور منیہاران میں انہدامی کارروائی کے دوران سوسالہ قدیم مسجد کے کچھ حصہ کو شہید کردیا. ‏. ‏. ‏

انتظامیہ کی اس کارروائی سے لوگوں میں سخت ناراضگی پائی جارہی ہے. مسجد کمیٹی کے ایک وفد نے ایس ڈی ایم سے ملکر سخت اعتراض کیا. 

دیوبند.. اتر پردیش /صدائے وقت /، 6؍ جون 2021.  (رضوان سلمانی). 
==============================
قصبہ رامپور منیہاران سے گزر رہے زیر تعمیر دہلی -یمنوتری ہائیوے کے لئے ایک جائز قبضہ ہٹانے  کے دوران انتظامیہ نے 100؍ سال قدیم مسجد کے اگلے حصہ کو شہید کردیاہے ،جس سے قصبہ اور علاقہ کے لوگوں میں سخت غم و غصہ پایا جارہاہے، لوگوں کا کہناہے کہ مسجد کے سامنے ہائیوے کے لئے 37؍ فٹ تک کی زمین سے قبضہ  ہٹایا جانا طے پایا تھا لیکن انتظامیہ کی جانب سے بغیر کوئی نوٹس جاری کئے ساٹھ فٹ سے زائد تک کارروائی کردی گئی اور مسجد کے بڑے حصہ کوشہید کردیا گیا،جس کے لئے پہلے سے کوئی نوٹس یا اطلاع بھی نہیں دی گئی ہے،
اس سلسلہ میں مسجد کمیٹی کے ممبران اور علاقہ کے لوگوں نے ایس ڈی ایم ایس این شرما سے ملاقات اور اس کارروائی پر سخت اعتراض ظاہر کیا،جس پر ایس ڈی ایم نے پی ڈبلیو ڈی سے دوبارہ پیمائش کرانے کی بات کہی ہے۔ موصولہ تفصیل کے مطابق ہفتے کے روز ہائیوے کے لئے ایکوائر کی گئی زمین پر سے ہٹائے گئے تجاوزات کے دوران رامپور منیہاران میں واقع مسجد مولوی ناظر حسن(بس اسٹینڈ والی مسجد) کے بڑے حصہ کو انتظامیہ کے افسران و پولیس نے جے سی بی و دیگر مشینوں سے منہدم کردیا،جس سے لوگوں میں سخت غم غصہ پایا جارہاہے، حالانکہ اس کارروائی کے دوران وہاں موجود لوگوں نے اعتراض ظاہر کیا لیکن انتظامیہ نے کسی کی نہیں سنی، لوگوں کا کہناہے کہ افسران نے غیر قانوی طریقہ سے مسجد کو منہدم کیا ہے کیونکہ37؍ فٹ تک نشانات لگاکر زمین کو روڈ کے لئے استعمال کیا جاناتھا لیکن یہاں جان بوجھ کر62؍ فٹ تک انہدامی کارروائی کی گئی، اتنا ہی 100؍ سال قدیم مسجد کو کارروائی سے قبل کوئی نوٹس بھی نہیں دیاگیا، حالانکہ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پانچ سال سے پہلے بنی تمام عمارتوں کو نوٹس دیاگیا۔اتناہی نہیں لوگوں کا یہ بھی کہناہے کہ انتظامیہ نے یہ کارروائی اس قدر عجلت میں کی آس پاس کے دکانداروں کو بھی اپنے دکانوں سے سامان وغیرہ ہٹانے کا موقع تک نہیں دیاگیا، جس کے سبب ان کا سامان بھی ملبے میں دب گیااور سیکڑوں لوگوں کے سامنے روزگار کا مسئلہ کھڑا ہوگیا۔ مسجد کے معاملہ کو لیکر ایک وفد نے ایس ڈی ایم ایس این شرما سے ان کے دفتر پر ملاقات کرکے اس کارروائی پر سخت اعتراض ظاہر کیا ،جس پر ایس ڈی ایم نے پی ڈبلیو ڈی کے افسران کو موقع پر بلاکر دوبارہ پیمائش کرانے کی وفد کو یقین دہانی کرائی ۔