Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, July 19, 2021

اللہ کی طرف سے جب آزمائش آتی ہے تو اس پر صبر کرنا زمین کی خوبصورتی ::::::: خطبہ حج ‏2021


خطبہ حج دیتے ہوئے شیخ بندر بن عبد العزیز بلیلہ نے حدیث بیان کی اور کہا کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا کہ احسان یہ ہے کہ گویا تم اللہ کی عبادت ایسے کرو جیسے تم اسے دیکھ رہے ہو اور ایسا ممکن نہ ہو تو سمجھ لو کہ وہ تمہیں دیکھ رہا ہے۔

مکہ مکرمہ :سعودی عربیہ۔۔۔صدائے وقت۔۔۔ذرائع۔۔19 جولائی 2021

==================================

 سعودی عرب میں حج کے موقع پر شیخ بندر بن عبد العزیز بلیلہ نے مسجد نمرہ میں 9 ذی الحج کو خطبہ حج دیتے ہوئے کہا کہ اللہ کی طرف سے جب آزمائش آتی ہے تو اس پر صبر کرنا زمین کی خوبصورتی ہے۔ سعودی عرب میں حج کے رکن اعظم وقوف عرفہ کی ادائیگی کے لیے عازمین میدان عرفات میں پہنچے تھے، جہاں خطبہ حج دیتے ہوئے شیخ بندر بن عبد العزیز بلیلہ نے حدیث بیان کی اور کہا کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا کہ احسان یہ ہے کہ گویا تم اللہ کی عبادت ایسے کرو جیسے تم اسے دیکھ رہے ہو اور ایسا ممکن نہ ہو تو سمجھ لو کہ وہ تمہیں دیکھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’احسان کے متعلق قرآن مجید میں ہے کہ احسان یہ ہے کہ تم اللہ کی اطاعت اختیار کرو اور اسی کی اطاعت میں جھکو، اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہیں کرنی چاہیے، مسلمان اللہ ہی کی عبادت کرے، اسی سے مدد طلب کرے اسی سے دعا مانگے‘۔انہوں نے کہا کہ ’اللہ نے اپنے پاک کلام میں ارشاد فرمایا کہ اپنے رب کے لیے نماز پڑھیے اور اسی کے لیے قربانی کریں، اس بات کی گواہی دیں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمد ﷺ اللہ کے رسول ہیں، اللہ کی عبادت کریں اور اس نے جو کچھ اپنے نبی ﷺ پر نازل فرمایا ہے اس کی اطاعت کریں‘۔

انہوں نے کہا کہ’آج یومِ عرفہ کے حوالے سے قرآن مجید میں اللہ نے ارشاد فرمایا کہ آج کے دن تمہارا دین مکمل کردیا، تم پر اپنی نعمت مکمل کردی اور تمہارے لیے دینِ اسلام کے لیے راضی ہوگیا‘۔ انہوں نے کہا کہ ’ اپنی نمازوں سے عبادت کرو، بالخصوص نماز عصر کی حفاظت کرو اور اللہ کی بارگاہ میں انتہائی عاجزی کے ساتھ حاضر رہو، بے شک اللہ تبارک و تعالیٰ کی رحمت بہت وسیع ہے اور ہر شے پر سبقت لے جانے والی ہے‘۔


خطبہ حج دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’تم میں سے جو کوئی ماہ رمضان پائے اسے چاہئے کہ وہ ماہ رمضان کے روزے رکھے اور حج اسلام کا پانچواں ستون ہے، جس کی استطاعت ہو اسے چاہیے کہ وہ حج ادا کرے‘۔انہوں نے کہاکہ ’اللہ پر ایمان لائیں، اللہ کے فرشتوں پر ایمان لائیں، اللہ کی کتابوں پر ایمان لائیں، اللہ کی تقدیر پر ایمان لائیں اور ہر اچھی بری تقدیر کو تسلیم کریں‘۔انہوں نے کہا کہ اللہ کی عبادت بجا لائیں، اللہ کی اطاعت کریں اور اسی سے مدد مانگیں، قرآن میں اللہ نے ارشاد فرمایا کہ زمین و آسمان میں جو کچھ ہے وہ تمارے لیے مسخر کردیا ہے جسے تم حکم الہیٰ سے آسانی سے تسخیر کرسکتے ہو‘

انہوں نے کہا کہ اس کے لیے اللہ نے تمہیں آنکھیں، دل اور عقل دی ہے جس کے ذریعے تم کائنات کو مسخر کرسکتے ہو۔انہوں نے کہا کہ اللہ نے تمہارے درمیان تم ہی میں سے ایک رسول کو بھیجا ہے اور اللہ نے قرآن مجید میں اس کا ارشاد یوں فرمایا کہ ہم نے اہل ایمان پر احسان فرمایا کہ ان میں ان ہی میں سے ایک رسول کو بھیجا جو ہماری آیات پڑھ کر انہیں سناتا ہے، حکمت کی باتیں سکھاتا ہے حالانکہ اس سے پہلے وہ گمراہی میں پڑے ہوئے تھے۔

رواں سال خادم حرمین شریفین نے شیخ بندر بن عبد العزیز بلیلہ کو عرفات کا خطبہ دینے کے لیے مقرر کیا تھا ۔ (Photo:@hsharifain/Twitter)
رواں سال خادم حرمین شریفین نے شیخ بندر بن عبد العزیز بلیلہ کو عرفات کا خطبہ دینے کے لیے مقرر کیا تھا ۔ 

شیخ بندر بن عبد العزیز بلیلہ نے کہا کہ اللہ کے احکامات میں سے ایک حکم یہ بھی ہے کہ لوگوں کے ساتھ احسان کرو، بھلائی کے ساتھ پیش آؤ، آپس میں مساوات اور ہمدردی کے تعلقات قائم کرو۔ انہوں نے کہاکہ لوگوں میں سب سے زیادہ احسان کے مستحق والدین ہیں، قرآن پاک میں اللہ نے ارشاد فرمایا کہ اپنے والدین کے ساتھ احسان کرو، اپنے قریبی رشتہ داروں کے ساتھ احسان کرو، اپنے پڑوسی کے ساتھ احسان کرو خواہ وہ پڑوسی تمہارے قریب کے ہوں یا دور کے، بے شک اللہ تعالیٰ تکبر کرنے والوں اور اترانے والوں کو پسند نہیں فرماتا اور اللہ کے احکامات میں یہ بھی ہے کہ اپنے درمیان یتیموں، مسکینوں اور کمزوروں کے ساتھ احسان کرو۔انہوں نے کہا کہ اسی طرح سے اللہ کے احکامات میں یہ بھی حکم دیا گیا کہ جو تم وعدہ کرو اسے پورا کرو، کہا گیا کہ اے ایمان والوں اپنے وعدے اللہ کے لیے پورا کرو۔


خطبہ حج دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ احسان ایک ایسی چیز ہے کہ جب انسان دوسروں کے ساتھ احسان کرتا ہے تو اللہ اس کی برکت سے لوگوں کو آفات سے محفوظ فرماتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اور جب تم احسان کرتے ہو تو اللہ تم پر بھلائی نازل فرماتا ہے، تمہارے گناہوں کو معاف کرتا ہے، تمہارے خطاؤں کو درگزر کرتا ہے لہذا چاہیے کہ تم احسان کو اپنائے رکھو۔ انہوں نے کہا کہ ایک دوسرے کے ساتھ آپس میں عداوت اور نفرت کو ختم کرنا چاہیے کہ جب آپس میں عداوت پائی جائیں تو اس سے معاشرے کی بنیادیں ٹوٹ جایا کرتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جس کسی نے اللہ کی رضا کے لیے قرض حسنہ دیا تو آخرت میں اللہ اسے دوگنا کرکے عطا فرمائے گا۔ شیخ بندر بن عبد العزیز بلیلہ نے کہا کہ اللہ نے ارشاد فرمایا کہ لوگوں کے ساتھ اچھے انداز سے پیش آؤ، بہترین انداز سے کلام کرو، نرم انداز سے گفتگو کرو، ایک دوسرے کے ساتھ احسان کرو بے شک شیطان تمہارا کھلا دشمن ہے۔انہوں نے کہا کہ اسی طرح سے احسان دعوت کا ذریعے ہے، اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ جب تم کسی کو اسلام کی دعوت دو تو اسے احسن انداز سے بلاؤ، عمدہ انداز سے گفتگو کرو، عمدہ نصیحت پیش کرو جس سے اس کے اندر اسلام کی محبت پیدا ہو اور وہ اسلام کی طرف آجائے۔انہوں نے کہا کہ لوگوں کے ساتھ احسان یہ ہے کہ لوگوں کی طرف سے آنے والے مصائب اور تکالیف پر صبر کرو، اللہ نے ارشاد فرمایا کہ آپ صبر کیجیئے جیسے آپ سے قبل رسولوں نے صبر کیا۔

واضح رہے کہ رواں سال خادم حرمین شریفین نے شیخ بندر بن عبد العزیز بلیلہ کو عرفات کا خطبہ دینے کے لیے مقرر کیا تھا ۔ بتادیں کہ ہرسال تقریباً 25 لاکھ عازمین حج کی سعادت حاصل کرتے ہیں ۔ تاہم دو برس سے دنیا بھر کو اپنی لپیٹ میں لینے والی کورونا وائرس کی وبا کے باعث بہت محدود تعداد میں سعودی عرب میں ہی مقیم مختلف ممالک کے افراد فریضہ حج ادا کر رہے ہیں۔