Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, July 23, 2021

ایک ‏ایسی ‏نماز ‏جو ‏نیا ‏میں ‏صرف ‏دو ‏جگہ ‏پڑھی ‏جاتی ‏ہے۔۔۔۔۔اجود ‏قاسمی ‏کی ‏خصوصی ‏رپورٹ۔

جونپور کے ظفر آباد میں مخدوم صدر الدین چراغ ہند کی مزار کے احاطہ میں نویں ذی الحجہ کو بعد نماز ظہر دو رکعت صلاۃ التعریف نماز ادا کی جاتی ہے، جس میں سینکڑوں عقیدت مند شامل ہوتے ہیں۔

ظفر آباد۔۔جونپور۔۔اتر پردیش ۔۔۔صدائے وقت۔۔۔اجود قاسمی ۔

====================================

اتر پردیش کے ضلع جونپور کا قصبہ ظفر آباد جونپور شہر سے زیادہ قدیم ہے اور جس کو شہر جونپور کے قیام سے پہلے مرکزیت کی حیثیت حاصل تھی یہاں پر قنوج کے راجاؤں کی فوجی چھاونی تھی۔

ظفر آباد کا اصل اور قدیم نام منہیچ تھا، جب اس شہر میں مسلمانوں کی آمد و فتوحات کا سلسلہ شروع ہوا اور اس شہر پر مسلمانوں کا قبضہ ہوا تب سے اس کا نام ظفر آباد مشہور ہو گیا۔ بعد فتح ظفر آباد میں علماء و صوفیاء کی آمد کا سلسلہ شروع ہو گیا اور دیکھتے دیکھتے یہ قصبہ اولیاء اللہ کا مرکز و مسکن بن گیا۔

قصبہ ظفر آباد کے محلہ شیخواڑہ میں واقع شیخ صدر الدین چراغ ہند کے مزار پر ہر سال دو رکعت صلاۃ التعریف نفلی نماز ادا کی جاتی ہے۔ یہ نماز نویں ذی الحجہ بقر عید سے ایک دن قبل ظہر کی نماز کے بعد اور عصر کی نماز سے پہلے 3 بجے روایتی خرقہ پہن کر شیخ صدر الدین کے اہل خانہ کی اقتداء میں ادا کی جاتی ہے، جو سات سو برس سے مسلسل ادا کی جا رہی ہے۔


شیخ صدر الدین کا عرس 8 ذیقعدہ کو عقیدت کے ساتھ منایا جاتا ہے اس مخصوص نماز میں ملک کے کونے کونے سے ہزاروں مرد و عورت بلا تفریق مذہب و ملت عقیدت مند شرکت کرتے ہیں اور نماز ادا کرتے ہیں اور مزار پر گلپوشی و چادر پوشی کرنے کے بعد اپنی اپنی مرادیں و منتیں مانگتے ہیں اور قرآن خوانی بھی کرتے ہیں۔

اس موقع پر مختلف قسم کی دکانیں سجائی جاتی ہیں اور فن سپہ گری کا مظاہرہ بھی کیا جاتا ہے اور بعد نماز عشاء محفل قوالی کا بھی انعقاد کیا جاتا ہے، مگر اس مرتبہ کورونا وبا کے باعث کورونا گائیڈ لائن پر عمل کرتے ہوئے تمام پروگرام سادگی کے ساتھ منایا گیا۔

صلاۃ التعریف نماز کی اہمیت کیا ہے؟

اس نماز کے تعلق سے لوگوں کا کہنا ہے کہ شیخ صدر الدین چراغ ہند 7 مرتبہ پیدل حج کرنے کے لئے گئے تھے ایک مرتبہ لڑائی جاری ہونے کی وجہ سے حج کی ادائیگی کے لئے نہیں جا سکے کافی مغموم ہوئے جس پر کشف ہوا کے آپ جہا‍ں ہیں وہیں پر رہ کر دو رکعت صلاۃ التعریف نفلی نماز ادا کر لیں جس کے بعد آپ نے مریدین کے ساتھ نماز ادا کی جس کا سلسلہ ہنوز قائم ہے۔

صلاۃ التعریف نماز ملتان میں پڑھے جانے کی وجہ

سجادہ نشین ڈاکٹر شاہ زبیر احمد نے بتایا کہ شیخ صدر الدین چراغ ہند کے آباؤ اجداد ملتان میں رہتے تھے۔ آپ کو تبلیغ دین کی غرض سے بھارت بھیجا گیا تھا۔ اسی مناسبت سے ملتان میں بھی صلاۃ التعریف نفلی نماز اسی وقت ادا کی جاتی ہے۔

شیخ صدر الدین چراغ ہند مورخین کی نظر میں

مورخین لکھتے ہیں کہ حضرت مخدوم شیخ صدر الدین چراغ ہند سہروردی کے آباؤ اجداد مع اہل و عیال مکہ معظمہ سے خوارزم ہوتے ہوئے ملک پاکستان کے شہر ملتان میں تشریف لائے اور یہیں پر آپکی پیدائش 690 ہجری میں ہوئی۔


حضرت مخدوم شیخ صدر الدین چراغ ہند سہروردی بعد فراغت علوم ظاہری اپنے ماموں زاد بھائی حضرت مخدوم شیخ رکن الدین ملتانی کے مرید و خلیفہ ہو گئے تھے۔ آپ امام حسن بصری کی نسل سے ہیں۔ پیر و مرشد نے خرقہ خلافت اور چراغ ہند کا لقب عطا فرمایا اور تبلیغ و اشاعت دین کے لیے پورب کی جانب روانہ کر دیا۔ واپسی کے بعد تبلیغ دین میں مصروف ہو گئے۔ ان کی کوشش و برکت سے سینکڑوں افراد مشرف بہ اسلام ہوئے۔ وہ پائے درجے کے بزرگ تھے۔ ہمیشہ روزہ رکھتے اور رات میں نماز پڑھتے۔ بیشتر پہاڑوں و جنگلوں میں رہتے اور چلہ کشی کرتے رہتے تھے۔ آپ کے کل 6 خلیفہ تھے جو ہمہ وقت خدمت میں حاضر رہتے تھے۔

آپ سے متعدد کشف و کرامات کا ظہور ہوا۔ شیخ صدر الدین چراغ ہند کا انتقال 795 عیسوی میں ہوا۔ ان کی مزار احاطہ میں گنبد کے اندر موجود ہے اور اطراف میں خلفاء و مریدین سمیت اہل خانہ کی قبریں موجود ہیں۔

مقامی ڈاکٹر سرفراز خان نے کہا کہ جان ہے تو جہان ہے کورونا وبا کی وجہ سے بہت ہی سادگی کے ساتھ تمام پروگرام منعقد کئے جا رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ عام دنوں میں اس نماز میں تقریباً 15 سے 20 ہزار تک لوگ شامل ہوتے ہیں۔

عرس کمیٹی کے ذمہ دار شکیل احمد نے بتایا کہ شیخ صدر الدین چراغ ہند کا عرس بڑے ہی جوش و خروش کے ساتھ منایا جاتا ہے، جس میں کئی ریاستوں سے عقیدت مند شامل ہوتے ہیں اور دو رکعت صلاۃ التعریف نماز ادا کرتے ہیں۔

سجادہ نشین ڈاکٹر شاہ زبیر احمد نے بتایا کہ تقریباً 700 برس سے صلاۃ التعریف نفلی نماز ادا کی جا رہی ہے انہوں نے بتایا کہ یہ نماز پوری دنیا میں دو مقامات پر ملتان اور ظفر آباد میں ادا کی جاتی ہے۔